سعودی ولی عہد شہزادہ نے ریاض حکمت عملی کا کیا آغاز

شہزادہ محمد بن سلمان کو کل ریاض میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ محمد بن سلمان کو کل ریاض میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سعودی ولی عہد شہزادہ نے ریاض حکمت عملی کا کیا آغاز

شہزادہ محمد بن سلمان کو کل ریاض میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ محمد بن سلمان کو کل ریاض میں مستقبل میں سرمایہ کاری کے اقدام کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے کل ریاض شہر کو ترقی دینے کی اس حکمت عملی کی خصوصیات کا انکشاف کیا ہے جو ملک کے دارالحکومت کو دنیا کے دس بڑے معاشی شہروں میں سے ایک میں تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہوگا اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ یہ منصوبہ ملک میں ذرائع آمدنی کو تنوع اور معیشت کو بڑھانے کے منصوبوں کے ایک حصے کے طور پر سامنے آیا ہے۔

فیوچر انویسٹمنٹ انیشیٹو کے چوتھے سیشن میں شرکت کے دوران ولی عہد شہزادہ نے کہا ہے کہ جلد ہی اعلان کی جانے والی حکمت عملی کا مقصد ریاض کی آبادی کو اس وقت 730 ملین افراد سے 2030 میں 15 سے 20 ملین کے درمیان لانا ہے اور اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ عالمی معیشت ممالک پر مبنی نہیں ہے یہ شہروں پر مبنی ہے۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات کی طرف بھی نشاندہی کی ہے کہ حکمت عملی کے مزید منصوبے ہیں جن میں ملک کے تمام خطے شامل ہیں اور ریاض کی حکمت عملی کے بارے میں اپنی گفتگو میں مزید وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کے پاس موجود تمام املاک ملازمتیں پیدا کرنے، معیشت کو ترقی دینے  سرمایہ کاری اور مواقع فراہم کرنے کے قابل ہیں؛ لہذا ہم ریاض کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 16 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 29 جنوری 2021ء شماره نمبر [15402]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]