متعدد یوروپی عہدیداروں نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے یا سوال کیا ہے کہ کہ کیا یورپ خودغرضی کا شکار ہوچکا ہے اور کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی بھاری مقدار میں خریداری کرنے اور کمپنیوں کو ان کی نشوونما اور اس کی تیاری کرنے کے لئے بھاری رقم فراہم کرنے کی رش میں ہے؟ کیا ہم ایک اور معرکہ آرائی کا سامنا کر رہے ہیں جس میں وبائی مرض دنیا کے امیر ترین اور ترقی یافتہ ممالک کو شکست دے گا؟
سوالات کا یہ نمونہ بدھ کی رات اس ایک دن کے اختتام کے بعد سامنے آیا ہے جس دن ویکسین وار یورپی کمیشن اور آسترا زینیکا کمپنی کے مابین عروج پر پہنچنے کا مشاہدہ کیا گیا ہے یہاں تک کہ اس سے برسلز اور لندن کے مابین سفارتی بحران کا بھی خطرہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ "بریکسٹ" کی راکھ کے نیچے اب بھی چنگاری موجود ہے اور وائرس پورے یوروپی برصغیر اور اس کے اطراف میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 16 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 29 جنوری 2021ء شماره نمبر [15402]