یورپ میں ویکسین جنگ کا ہوا عروج

مراکش کے بادشاہ کو کورونا کے خلاف ویکسی نیشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ماب)
مراکش کے بادشاہ کو کورونا کے خلاف ویکسی نیشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ماب)
TT

یورپ میں ویکسین جنگ کا ہوا عروج

مراکش کے بادشاہ کو کورونا کے خلاف ویکسی نیشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ماب)
مراکش کے بادشاہ کو کورونا کے خلاف ویکسی نیشن مہم کا آغاز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ماب)
وائرس کے تغیر پزیر تناؤ کے اس بحران کی شدت میں اضافے کی وجہ سے کورونا کے خلاف ویکسین وار یورپ میں بڑھ گیا ہے جس سے کل جمعرات کے دن تک دنیا میں بیس لاکھ اور 181 ہزار متاثرین ہو چکے ہیں جبکہ کیسوں کی تعداد 101 ملین سے زیادہ ہو چکی ہے۔

متعدد یوروپی عہدیداروں نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے یا سوال کیا ہے کہ کہ کیا یورپ خودغرضی کا شکار ہوچکا ہے اور کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی بھاری مقدار میں خریداری کرنے اور کمپنیوں کو ان کی نشوونما اور اس کی تیاری کرنے کے لئے بھاری رقم فراہم کرنے کی رش میں ​​ہے؟ کیا ہم ایک اور معرکہ آرائی کا سامنا کر رہے ہیں جس میں وبائی مرض دنیا کے امیر ترین اور ترقی یافتہ ممالک کو شکست دے گا؟

سوالات کا یہ نمونہ بدھ کی رات اس ایک دن کے اختتام کے بعد سامنے آیا ہے جس دن ویکسین وار یورپی کمیشن اور آسترا زینیکا کمپنی کے مابین عروج پر پہنچنے کا مشاہدہ کیا گیا ہے یہاں تک کہ اس سے برسلز اور لندن کے مابین سفارتی بحران کا بھی خطرہ پیدا ہو گیا ہے جبکہ "بریکسٹ" کی راکھ کے نیچے اب بھی چنگاری موجود ہے اور وائرس پورے یوروپی برصغیر اور اس کے اطراف میں تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 16 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 29 جنوری 2021ء شماره نمبر [15402]



امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
TT

امریکی ریاست نیو جرسی میں ایک امام مسجد فائرنگ سے ہلاک

امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)
امریکی مسجد کے امام کی ویڈیو سے لی گئی ایک تصویر جنہیں نیوارک میں ایک مسجد کے باہر گولی مار دی گئی (X)

امریکی ریاست نیو جرسی کے علاقے نیوارک میں ایک امریکی امام مسجد کو کل بدھ کے روز ان کی مسجد کے باہر متعدد گولیاں مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ نیو یارک کے قریب واقع نیو جرسی ریاست کے حکام نے فی الحال اس جرم میں کسی نسلی محرکات کو مسترد کیا ہے۔

نیو جرسی کے اٹارنی جنرل میٹ پلاٹکن نے کہا کہ جاں بحق ہونے والے شخص کا نام حسن شریف ہے، جسے کل صبح متعدد گولیاں لگنے کے بعد ہسپتال لے جایا گیا، لیکن وہ چند گھنٹے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ (...)

کونسل آف امریکن اسلامک ریلیشنز، جو "کیئر (CAIR)" کے نام سے مشہور ہے، کی نیو جرسی برانچ کی طرف سے نشر کی گئی تصاویر میں زرد اور سبز رنگ کی دو منزلہ مسجد کے باہر تعینات پولیس کی گاڑیوں کو دکھایا گیا۔

بعد ازاں، نیو جرسی میں "کیئر (CAIR)" کی برانچ نے نیوارک مسجد کے سامنے ایک اجتماع کا اہتمام کیا اور "حسن شریف کو گولی مارنے والوں سے مطالبہ کیا کہ وہ خود کو حکام کے حوالے کر دیں۔"

"کیئر (CAIR)" نے تمام مساجد کو ہدایت کیا ہے کہ وہ مسلمانوں کے خلاف تعصب اور فرقہ واریت میں حالیہ اضافہ کے پیش نظر اپنے دروازے کھلے رکھیں لیکن احتیاط کے ساتھ۔

جمعرات-22 جمادى الآخر 1445ہجری، 04 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16473]