نیپولین کا سال: فرانس نے اپنی سامراجی وقت کی یادوں کو کیا اجاگر https://urdu.aawsat.com/home/article/2774896/%D9%86%DB%8C%D9%BE%D9%88%D9%84%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%B3%D8%A7%D9%84-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D8%B1%D8%A7%D8%AC%DB%8C-%D9%88%D9%82%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%AC%D8%A7%DA%AF%D8%B1
نیپولین کا سال: فرانس نے اپنی سامراجی وقت کی یادوں کو کیا اجاگر
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
نیپولین کا سال: فرانس نے اپنی سامراجی وقت کی یادوں کو کیا اجاگر
200 سال پہلے برطانوی جزیرے سینٹ ہیلینا پر ایک فوجی کمانڈر بجھایا گیا تھا جسے آج کی تاریخ میں مشہور فرانسیسی شخصیت کے طور پر بیان کیا جا رہا ہے اور وہ نپولین بوناپارٹ ہیں اور یہ وہ پہلے شہنشاہ ہیں جن کو یہ اعزاز حاصل ہوا ہے اور اپنے ہمسایہ ممالک پر اپنے ملک کی بالادستی قائم کی ہے اور روم، ہیمبرگ اور بارسلونا کو فرانسیسی خطہ بنایا لیکن وہ 51 سال کی عمر میں شکست خوردہ اور جلاوطنی کی حالت میں مرے ہیں۔
ان کی موت کے دو سالہ سال کے موقع پر فرانس نے 2021 کو اپنے مشہور شہنشاہ کے لئے وقف کیا ہے اور اس سال بوناپارٹ اور ان کی فتوحات اور جنگوں کی یاد تازہ کرنے والے مختلف فرانسیسی علاقوں میں سیمینار اور فنکارانہ پرفارمنس دیکھنے کو ملے ہیں اور سب سے بڑا واقعہ پیرس کے "لفائٹیٹ" ہالز میں ہوگا اور یہ 14 اپریل کو ایک بہت بڑی نمائش کے ذریعے شروع ہوگا جس کے لئے تمام ہولڈنگ اسٹورز کو جمع کرنے کے لئے اکٹھا کیا گیا ہے جو ان کی عظمت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)