خطے میں حزب اختلاف کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ درعا میں مذاکرات کے لئے مرکزی کمیٹیوں نے دوسرے روز بھی روسی حمایت یافتہ "ففتھ کور" کے نمائندوں کے ساتھ بات چیت کا سلسلہ جاری رکھا ہے جبکہ درعا میں قبائلی رہنماؤں نے ایک روسی جنرل کی موجودگی میں معاہدے کے ایک نئے فارمولے تک پہنچنے کے لئے اس جنرل مہر الاسد کی سربراہی میں "فورتھ ڈویژن" کے افسران سے مذاکرات کیا ہے جو صدر بشار الاسد کے حقیقی بھائی ہیں اور جس کا مقصد مغربی درعا میں تناؤ ختم کرنا ہے اور اس سے قبل مرکزی کمیٹیوں اور قبائلی رہنماؤں نے مخالفین کو شمالی شام کی طرف نقل مکانی کے آپشن کو مسترد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
کل شام تک مذاکرات کے نتائج معلوم نہیں ہوسکے تھے جبکہ جنگ بندی کی وہ مدت ختم ہو چکی ہے جو "چوتھے ڈویژن" نے دیا تھا اور جس میں کہا گیا تھا کہ طفس شہر اور مغربی دیہی علاقوں کے خلاف فوجی مہم شروع کی جائے اگر وہ شروط مکمل نہ کر سکیں۔(۔۔۔)
جمعہ 16 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 29 جنوری 2021ء شماره نمبر [15402]