گاندھی کی یاد میں … ہندوستان کے کسان مودی حکومت کے خلاف بھوک ہڑتال پر ہیں

گزشتہ روز ہندوستان کے شہر بنگلور میں کاشتکاروں کو زراعتی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ہندوستان کے شہر بنگلور میں کاشتکاروں کو زراعتی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

گاندھی کی یاد میں … ہندوستان کے کسان مودی حکومت کے خلاف بھوک ہڑتال پر ہیں

گزشتہ روز ہندوستان کے شہر بنگلور میں کاشتکاروں کو زراعتی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ہندوستان کے شہر بنگلور میں کاشتکاروں کو زراعتی اصلاحات کے خلاف احتجاج میں شریک دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ہندوستانی آزادی کے رہنما مہاتما گاندھی کی برسی کے ساتھ ہی ہندوستانی کاشتکاروں نے آج ہفتہ کو بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے اور انہوں نے یہ اقدام زراعتی قوانین کے خلاف دو ماہ سے زیادہ عرصہ سے جاری اپنے احتجاج کو جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اٹھایا ہے اور ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان قوانین سے پروڈیوسروں کے خرچے پر بڑے نجی خریداروں کا فکئدہ ہوگا جنہیں حکومت نریندر مودی نے منظور کیا ہے۔

امریکی نیٹ ورک "اے بی سی" کے مطابق کسانوں نے پولیس کے ساتھ پرتشدد جھڑپوں کے بعد اپنی نقل وحرکت کی پرامن نوعیت پر زور دینے کے لئے ہڑتال کا سہارا لیا ہے۔

کسانوں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بھوک ہڑتال کا وقت گاندھی کی یاد کے مطابق ہے جو سامراج حکومت کے خلاف پرامن مزاحمت کے لئے مشہور ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]