سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سوڈانی باشندے بے چینی اور پریشانی کے ساتھ کل جماعتی کوٹے کی بنیاد پر تشکیل دی جانے والی نئی عبوری حکومت کے اس اعلان کے منتظر ہیں جس میں شیر کا حصہ امت پارٹی اور انقلابی محاذ کا ہوگا۔

عبوری مدت کی حکمرانی کرنے والی آئینی دستاویز میں شہریوں اور فوج کے مابین اقتدار کے اشتراک کو طے کیا گیا ہے، تاہم انقلابی فرنٹ کے ما تحت عبوری حکومت اور انقلابی محاذ سے وابستہ مسلح تحریکوں کے مابین جوبا میں امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد آئینی دستاویز میں امن شراکت دار کی نمائندگی کرنے والی خودمختار کونسل کے 3 ارکان اور ایگزیکٹو باڈی میں 7 وزارتوں کے اضافہ کے ذریعہ ترمیم کی گئی ہے۔

گزشتہ روز سویرین کونسل کے ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وزرا کے انتخاب کے لئے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے حوالے کیے جانے سے قبل وزارتوں کے امیدواروں کے نام سیکیورٹی امتحانات کے تحت زیر اقتدار خودمختاری کونسل کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]