سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

سوڈان میں ٹیکنوکریٹس کے بجائے متعصب پارٹی کی حکومت ہوئی

سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ذرائع نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سوڈانی باشندے بے چینی اور پریشانی کے ساتھ کل جماعتی کوٹے کی بنیاد پر تشکیل دی جانے والی نئی عبوری حکومت کے اس اعلان کے منتظر ہیں جس میں شیر کا حصہ امت پارٹی اور انقلابی محاذ کا ہوگا۔

عبوری مدت کی حکمرانی کرنے والی آئینی دستاویز میں شہریوں اور فوج کے مابین اقتدار کے اشتراک کو طے کیا گیا ہے، تاہم انقلابی فرنٹ کے ما تحت عبوری حکومت اور انقلابی محاذ سے وابستہ مسلح تحریکوں کے مابین جوبا میں امن معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد آئینی دستاویز میں امن شراکت دار کی نمائندگی کرنے والی خودمختار کونسل کے 3 ارکان اور ایگزیکٹو باڈی میں 7 وزارتوں کے اضافہ کے ذریعہ ترمیم کی گئی ہے۔

گزشتہ روز سویرین کونسل کے ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ وزرا کے انتخاب کے لئے وزیر اعظم عبد اللہ حمدوک کے حوالے کیے جانے سے قبل وزارتوں کے امیدواروں کے نام سیکیورٹی امتحانات کے تحت زیر اقتدار خودمختاری کونسل کے حوالے کردیئے گئے ہیں۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]