نزار نے اپنے مخالفین پر کیا جوابی حملہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2780166/%D9%86%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
نزار نے اپنے مخالفین پر کیا جوابی حملہ
منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
سرکاری عدالتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جزائر کے سابق وزیر دفاع میجر جنرل خالد نزار نے تجارتی مخالفین کے خلاف عدالتی جنگ کا آغاز کیا ہے جبکہ ان پر خود سنگین الزامات لگائے گئے تھے جن کی وجہ سے انہیں 20 سال کی جیل کی سزا دی گئی تھی۔
نزار اور ان کے پانچ بیٹوں نے ٹیلی کمیونیکیشن اینڈ انٹرنیٹ سروسز تنظیم میں خاندان کے ساتھی مولود مغزی کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جو ڈیڑھ ماہ سے نظربند ہیں اور وزیر دفاع کی اہلیہ کے ایک رشتہ دار 1980 کی دہائی کے آخر اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں اس فیصلے میں بہت کارگر تھے لیکن بدھ کے رو کیس اگلے مہینے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔