نزار نے اپنے مخالفین پر کیا جوابی حملہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2780166/%D9%86%D8%B2%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%AE%D8%A7%D9%84%D9%81%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81
منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
جزائر: بوعلام غمراسة
TT
TT
نزار نے اپنے مخالفین پر کیا جوابی حملہ
منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
سرکاری عدالتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جزائر کے سابق وزیر دفاع میجر جنرل خالد نزار نے تجارتی مخالفین کے خلاف عدالتی جنگ کا آغاز کیا ہے جبکہ ان پر خود سنگین الزامات لگائے گئے تھے جن کی وجہ سے انہیں 20 سال کی جیل کی سزا دی گئی تھی۔
نزار اور ان کے پانچ بیٹوں نے ٹیلی کمیونیکیشن اینڈ انٹرنیٹ سروسز تنظیم میں خاندان کے ساتھی مولود مغزی کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جو ڈیڑھ ماہ سے نظربند ہیں اور وزیر دفاع کی اہلیہ کے ایک رشتہ دار 1980 کی دہائی کے آخر اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں اس فیصلے میں بہت کارگر تھے لیکن بدھ کے رو کیس اگلے مہینے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]