نزار نے اپنے مخالفین پر کیا جوابی حملہ

منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
TT

نزار نے اپنے مخالفین پر کیا جوابی حملہ

منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
منگل کے روز جزائر کے دارالحکومت کے نواح میں واقع باب الواد محلے میں ایک سبزیوں کی دکان دیکھی جا سکتی ہے (اے ایف پی)
سرکاری عدالتی ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ جزائر کے سابق وزیر دفاع میجر جنرل خالد نزار نے تجارتی مخالفین کے خلاف عدالتی جنگ کا آغاز کیا ہے جبکہ ان پر خود سنگین الزامات لگائے گئے تھے جن کی وجہ سے انہیں 20 سال کی جیل کی سزا دی گئی تھی۔

نزار اور ان کے پانچ بیٹوں نے ٹیلی کمیونیکیشن اینڈ انٹرنیٹ سروسز تنظیم میں خاندان کے ساتھی مولود مغزی کے خلاف شکایت درج کروائی ہے جو ڈیڑھ ماہ سے نظربند ہیں اور وزیر دفاع کی اہلیہ کے ایک رشتہ دار 1980 کی دہائی کے آخر اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں اس فیصلے میں بہت کارگر تھے لیکن بدھ کے رو کیس اگلے مہینے تک ملتوی کردیا گیا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]