سفارتی واقعہ سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی

سفارتی واقعہ  سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی
TT

سفارتی واقعہ سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی

سفارتی واقعہ  سے متعلق اسرائیل نے متحدہ عرب امارات سے مانگی معافی
اسرائیل نے اپنی حکومت کی وزارت صحت میں موجود ایک بڑی ذمہ دار کی طرف سے نشر کردہ بیانات کے بعد متحدہ عرب امارات سے سرکاری طور پر معافی مانگی ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ اس معافی سے دونوں ممالک کے مابین سفارتی معاملہ ختم ہوجائے گا۔

تل ابیب کے سینئر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور وزارت خارجہ کے دفتر میں قومی سلامتی کونسل کے سامنے احتجاج کیا ہے اور اسرائیل میں صحت عامہ کی خدمات کی سربراہ ڈاکٹر شیرون ایلروئی پرائس کے بیانات کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے اسرائیل میں ہونے والی اموات میں اضافے کو دبئی جانے والی پروازوں کے تسلسل سے جوڑ دیا ہے۔

اسرائیلیوں نے اس بات کا اعتراف کرتے ہوئے جواب دیا ہے کہ اسرائیلی اہلکار کے بیانات غلط ہیں اور غلط فہمی پر مبنی ہیں اور ان لوگوں نے اس کے لئے معذرت بھی کر لی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 17 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 30 جنوری 2021ء شماره نمبر [15403]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]