پولیس کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے تونسی دوبارہ سڑکوں پر نکلےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2780491/%D9%BE%D9%88%D9%84%DB%8C%D8%B3-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%88%D8%B1%D8%B2%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%AA%D9%88%D9%86%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%D9%88%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%81-%D8%B3%DA%91%DA%A9%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D9%86%DA%A9%D9%84%DB%92
پولیس کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے تونسی دوبارہ سڑکوں پر نکلے
مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان کل تیونس کے دارالحکومت کی گلیوں میں ہونے والی تصادم کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پولیس جبر کی مذمت کرنے اور دو ہفتہ قبل مظاہرین اور سیکیورٹی فورسز کے مابین جھڑپوں کے دوران گرفتار افراد کی رہائی کا مطالبہ کرنے کے لئے سیکڑوں نوجوانوں نے گزشتہ روز تیونس میں مظاہرہ کیا ہے اور اس کے علاوہ اس میں حشیش کی کھپت کے معاملات سے متعلق تعزیراتی ضابطہ کو منسوخ کرنے کا معاملہ بھی شامل ہے جسے مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے بہت سخت سمجھا ہے۔
فرانسیسی پریس ایجنسی کے نمائندے کے مطابق مظاہرین ہیومن رائٹس اسکوائر سے روانہ ہوکر الحبيب بورقيبہ اسٹریٹ پہنچ گئے تھے لیکن تعینات سیکیورٹی فورسز نے انہیں وزارت داخلہ کے حصے تک پہنچنے سے روکا اور الحبيب بورقيبہ اسٹریٹ کے مظاہرین میں سے ایک نے کہا کہ سیکیورٹی ہم پر ظلم وستم ڈھا رہی ہے اور وہ چاہتی ہے کہ پولیس حکومت واپس آجائے لیکن ہم خاموش نہیں رہیں گے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)