"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
TT

"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
جمعہ کی شام عالمی اقتصادی فورم میں "ڈاووس ایجنڈا" کے کام اس طور پر اختتام پذير ہوئے ہیں کہ اس میں ممالک کے مابین تعاون کو مستحکم کرنے، پائیدار تعمیر نو اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے جدید طریق کار اپنانے کے سلسلہ میں عالمی مطالبات کا جواب دیا گیا ہے۔
 
فورم کے ایک سینئر عہدیدار نے فرضی "ڈاووس" کے اختتام کے وقت الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس نے دو اہم مقاصد پر توجہ مرکوز کی ہے اور فورم میں مشرق وسطی، شمالی افریقہ، یورپ اور یوریشیا خطے کے ڈائریکٹر، مرکز میں جیو پولیٹیکل اور علاقائی امور کے نائب صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبرمیریک دوشیک نے مزید واضح کی کہ پہلا مقصد استحکام کے اہداف کو مرکزی دھارے میں اور چوتھے صنعتی انقلاب کو برقرار رکھنے سے متعلق ہے جبکہ دوسرا نئے طریقوں کو آزمانے کی کوشش سے متعلق ہے۔(۔۔۔)

اتوار 18 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 31 جنوری 2021ء شماره نمبر [15404]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]