"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
TT

"ڈاووس ایجنڈا" میں جدید انداز اپنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے

میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
میریک دوشیک کو 2017 میں عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ورلڈ اکنامک فورم)
جمعہ کی شام عالمی اقتصادی فورم میں "ڈاووس ایجنڈا" کے کام اس طور پر اختتام پذير ہوئے ہیں کہ اس میں ممالک کے مابین تعاون کو مستحکم کرنے، پائیدار تعمیر نو اور چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لئے جدید طریق کار اپنانے کے سلسلہ میں عالمی مطالبات کا جواب دیا گیا ہے۔
 
فورم کے ایک سینئر عہدیدار نے فرضی "ڈاووس" کے اختتام کے وقت الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس نے دو اہم مقاصد پر توجہ مرکوز کی ہے اور فورم میں مشرق وسطی، شمالی افریقہ، یورپ اور یوریشیا خطے کے ڈائریکٹر، مرکز میں جیو پولیٹیکل اور علاقائی امور کے نائب صدر اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبرمیریک دوشیک نے مزید واضح کی کہ پہلا مقصد استحکام کے اہداف کو مرکزی دھارے میں اور چوتھے صنعتی انقلاب کو برقرار رکھنے سے متعلق ہے جبکہ دوسرا نئے طریقوں کو آزمانے کی کوشش سے متعلق ہے۔(۔۔۔)

اتوار 18 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 31 جنوری 2021ء شماره نمبر [15404]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]