متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2780526/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%AD%D8%AF%D9%88%D8%AF-%D8%B4%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%86%DB%8C%D8%B4%D9%86%D9%84%DB%8C%D9%B9%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DA%BE%D9%88%D9%84%D8%A7-%D8%AF%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%B2%DB%81
متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہ
ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
ابوظبی: «الشرق الاوسط»
TT
TT
متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہ
ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
متحدہ عرب امارات نے قومیت اور پاسپورٹ سے متعلق متعلقہ دفعات میں ترمیم کی ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں، ڈاکٹروں جیسے خصوصی پیشہ ور افراد اور دانشوروں، تخلیق کاروں، فنکاروں اور ان کے اہل خانہ کو متعدد قوانین وضوابط کی بنیاد پر شہریت دینے کی اجازت ملی ہے۔
اس قانون کے تحت میاں بیوی اور بچوں دونوں کے لئے مخصوص گروہوں کے کنبہ کے افراد کو بھی شہریت دینے کی اجازت دی گئی ہے اور نئی ترمیم سے موجودہ قومیت کو برقرار رکھنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
امارات نیوز ایجنسی (ڈبلیو اے ایم) نے کہا ہے کہ قانون میں ترمیم اور اس کی دفعات کا مقصد ملک میں موجود صلاحیتوں کی قدر کرنی ہے، کامیابیوں اور ذہین لوگوں کو راغب کرنا ہے، متحدہ عرب امارات کے معاشرتی تانے بانے میں ان کو بااختیار بنانا ہے، معاشرتی ہم آہنگی اور بقائے باہمی کو ایک طرح سے بڑھانا ہے کیونکہ اس سے متحدہ عرب امارات میں ترقیاتی عمل مستحکم ہوگا اور تمام شعبوں میں اس سے فائدہ ہوگا۔(۔۔۔)
فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیانhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4846456-%D9%81%D8%B1%D8%A7%D9%86%D8%B3-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DB%8C%DA%A9%D8%AC%DB%81%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92%D8%8C-%D9%84%DB%8C%DA%A9%D9%86-%D8%BA%D8%B2%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%B5%D9%88%D8%B1%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%86%D8%B5%D9%81%D8%A7%D9%86%DB%81-%D8%B3%D9%85%D8%AC%DA%BE%D8%AA%D8%A7-%DB%81%DB%92
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
پیرس:«الشرق الأوسط»
TT
فرانس اسرائیلیوں کے ساتھ یکجہتی کرتا ہے، لیکن غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے: فرانسیسی وزیر خارجہ سیگورنٹ کا بیان
فرانسیسی وزیر خارجہ سٹیفن سیگورنٹ (ایکس پلیٹ فارم پر ان کا اکاؤنٹ سے لی گئی تصویر)
فرانسیسی وزیر خارجہ، جنہوں نے ایک ہفتہ قبل مشرق وسطیٰ کا دورہ کیا تھا، نے روزنامہ "اویسٹ فرانس" کو بیان دیتے ہوئے زور دیا کہ فرانس "حقیقی صدمہ" پہنچنے والے اسرائیلیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے، لیکن وہ غزہ کی صورتحال کو "غیر منصفانہ" سمجھتا ہے۔
فرانسیسی وزیر اسٹیفن سیگورنٹ نے ہفتے کے روز شائع ہونے والے انٹرویو کے دوران کہا: "ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ 7 اکتوبر کے بعد اب اسرائیلی معاشرہ پہلے جیسا نہیں رہا۔" انہوں نے مزید کہا: "مجھے اس کا احساس نہیں ہوا جب تک میں خود وہاں گیا۔"
سیگورنٹ نے کہا کہ میں یہ "فرض" سمجھتا ہوں کہ "اسرائیلیوں کا صدمہ حقیقی ہے۔" (...)