متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2780526/%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%86%DB%92-%D9%85%D8%AD%D8%AF%D9%88%D8%AF-%D8%B4%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D8%B7-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D9%86%DB%8C%D8%B4%D9%86%D9%84%DB%8C%D9%B9%DB%8C-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DA%BE%D9%88%D9%84%D8%A7-%D8%AF%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%B2%DB%81
متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہ
ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
ابوظبی: «الشرق الاوسط»
TT
TT
متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہ
ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
متحدہ عرب امارات نے قومیت اور پاسپورٹ سے متعلق متعلقہ دفعات میں ترمیم کی ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں، ڈاکٹروں جیسے خصوصی پیشہ ور افراد اور دانشوروں، تخلیق کاروں، فنکاروں اور ان کے اہل خانہ کو متعدد قوانین وضوابط کی بنیاد پر شہریت دینے کی اجازت ملی ہے۔
اس قانون کے تحت میاں بیوی اور بچوں دونوں کے لئے مخصوص گروہوں کے کنبہ کے افراد کو بھی شہریت دینے کی اجازت دی گئی ہے اور نئی ترمیم سے موجودہ قومیت کو برقرار رکھنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔
امارات نیوز ایجنسی (ڈبلیو اے ایم) نے کہا ہے کہ قانون میں ترمیم اور اس کی دفعات کا مقصد ملک میں موجود صلاحیتوں کی قدر کرنی ہے، کامیابیوں اور ذہین لوگوں کو راغب کرنا ہے، متحدہ عرب امارات کے معاشرتی تانے بانے میں ان کو بااختیار بنانا ہے، معاشرتی ہم آہنگی اور بقائے باہمی کو ایک طرح سے بڑھانا ہے کیونکہ اس سے متحدہ عرب امارات میں ترقیاتی عمل مستحکم ہوگا اور تمام شعبوں میں اس سے فائدہ ہوگا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)