متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہ

ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
TT

متحدہ عرب امارات نے محدود شرائط کے ساتھ نیشنلیٹی دینے کا کھولا دروازہ

ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
ضوابط کے مطابق حالیہ ترامیم میں جس شخص نے قومیت حاصل کی ہے اس کو قومیت حاصل کرنے سے قبل متعدد قوانین کی پابندی کرنی ہوگی جن میں وفاداری کا حلف بھی شامل ہے (الشرق الاوسط)
متحدہ عرب امارات نے قومیت اور پاسپورٹ سے متعلق متعلقہ دفعات میں ترمیم کی ہے جس کے تحت سرمایہ کاروں، ڈاکٹروں جیسے خصوصی پیشہ ور افراد اور دانشوروں، تخلیق کاروں، فنکاروں اور ان کے اہل خانہ کو متعدد قوانین وضوابط کی بنیاد پر شہریت دینے کی اجازت ملی ہے۔

اس قانون کے تحت میاں بیوی اور بچوں دونوں کے لئے مخصوص گروہوں کے کنبہ کے افراد کو بھی شہریت دینے کی اجازت دی گئی ہے اور نئی ترمیم سے موجودہ قومیت کو برقرار رکھنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔

امارات نیوز ایجنسی (ڈبلیو اے ایم) نے کہا ہے کہ قانون میں ترمیم اور اس کی دفعات کا مقصد ملک میں موجود صلاحیتوں کی قدر کرنی ہے، کامیابیوں اور ذہین لوگوں کو راغب کرنا ہے، متحدہ عرب امارات کے معاشرتی تانے بانے میں ان کو بااختیار بنانا ہے، معاشرتی ہم آہنگی اور بقائے باہمی کو ایک طرح سے بڑھانا ہے کیونکہ اس سے متحدہ عرب امارات میں ترقیاتی عمل مستحکم ہوگا اور تمام شعبوں میں اس سے فائدہ ہوگا۔(۔۔۔)

اتوار 18 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 31 جنوری 2021ء شماره نمبر [15404]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]