اقوام متحدہ کی طرف سے ویکسین کی اجارہ داری کے نتائج کے بارے میں انتباہ

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو گزشتہ روز ویسٹ یارکشائر کے شہر بٹلی شہر میں ایک ویکسینیشن سینٹر کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو گزشتہ روز ویسٹ یارکشائر کے شہر بٹلی شہر میں ایک ویکسینیشن سینٹر کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

اقوام متحدہ کی طرف سے ویکسین کی اجارہ داری کے نتائج کے بارے میں انتباہ

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو گزشتہ روز ویسٹ یارکشائر کے شہر بٹلی شہر میں ایک ویکسینیشن سینٹر کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کو گزشتہ روز ویسٹ یارکشائر کے شہر بٹلی شہر میں ایک ویکسینیشن سینٹر کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
یورپی یونین کے ممالک میں کورونا وائرس کے خلاف ویکسینیشن کے عمل میں تیزی لانے کی توقعات کی روشنی میں عالمی ادارہ صحت کے ایک ماہر نے اس کے بارے میں بات کی ہے اور اسے ایک اوپن ٹریڈ اینڈ جیو پولیٹیکل وار کے نام سے یاد کیا ہے اور یہ بھی طے کیا جائے گا کہ یہ ویکسینیشن کون شروع کرے گا اور کب شروع کرے گا اور انہوں نے مزید کہا کہ اس میں اصل فاتح ادویہ ساز کمپنیاں ہیں اور اسی طرح وائرس بھی پھیلتا رہے گا کیونکہ عالمی سطح پر ویکسی نیشن حکمت عملی کی عدم موجودگی میں نئے تغیر پزیر کورونا سب سے زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

پچھلے مہینوں کے دوران عالمی ادارہ صحت نے متمول ممالک کو انتباہ کرنا بند نہیں کیا ہے کہ "کوویڈ ۔19" کے خلاف ویکسینیشن مہم خود بخود کافی نہیں ہوگی جب تک کہ تمام ممالک کو ویکسین بروقت تقسیم نہ کی جائے اور ڈبلیو ایچ او کے عہدیداروں نے بھی اقدار کی اجارہ داری کے حامل نتائج اور ان ممالک کے مابین شدید ویکسین کے حصول کے لئے سخت مقابلہ کے نتائج سے خبردار کیا ہے جو اپنی ضروریات سے زیادہ اسٹاک کرکے رکھ سکتے ہیں۔(۔۔۔)

منگل 20 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 02 فروری 2021ء شماره نمبر [15407]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]