بائیڈن انتظامیہ نے ترکی کو "S-400" اور جمہوریت کے سلسلہ میں کیا خبردار

روس سے ترکی کے علاقے میں پہنچتے ہوئے "S-400" میزائلوں کی ایک محفوظ شدہ فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
روس سے ترکی کے علاقے میں پہنچتے ہوئے "S-400" میزائلوں کی ایک محفوظ شدہ فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
TT

بائیڈن انتظامیہ نے ترکی کو "S-400" اور جمہوریت کے سلسلہ میں کیا خبردار

روس سے ترکی کے علاقے میں پہنچتے ہوئے "S-400" میزائلوں کی ایک محفوظ شدہ فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)
روس سے ترکی کے علاقے میں پہنچتے ہوئے "S-400" میزائلوں کی ایک محفوظ شدہ فائل تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے پی)

نئی امریکی انتظامیہ کے عہد میں پہلے براہ راست رابطے میں واشنگٹن نے انقرہ کو متنبہ کیا ہے کہ روسی "S-400" فضائی دفاعی میزائل نظام کو حاصل کرنے سے نیٹو کے اتحاد اور تاثیر کو نقصان پہنچے گا اور اس نے جمہوری اداروں اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرنے کے عزم کی تصدیق کردی ہے۔

 

ترکی کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالین کے ساتھ فون پر گفتگو کے بعد امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیون نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے انقرہ اور ماسکو کے درمیان نیٹو کے اتحاد پر "S-400" معاہدے کے اثرات کے بارے میں دوبارہ تشویش کا اظہار کیا ہے۔

 

انقرہ کی طرف سے روسی "S-400" سسٹم کو خریدنے کے سبب سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے انسداد امریکی دشمن پابندیوں ایکٹ (کٹاسا) کے تحت ترکی کی دفاعی صنعت کے مشیر پر پابندیاں عائد کرنے کے بعد بائڈن انتظامیہ کی طرف سے بھی ترکوں کو انتباہ کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

 

جمعرات 22 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 04 فروری 2021ء شماره نمبر [15409]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]