لیبیا: اداروں کو متحد کرنے کے چیلنج کے سامنے ایک نئی حکومتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2793171/%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D8%AF%D8%A7%D8%B1%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AA%D8%AD%D8%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%DA%86%DB%8C%D9%84%D9%86%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA
لیبیا: اداروں کو متحد کرنے کے چیلنج کے سامنے ایک نئی حکومت
گزشتہ روز جنیوا میں لیبیا ڈائیلاگ فورم کے شرکا کے ذریعہ نئی حکومت کے انتخاب کے حق میں اپنے ووٹ دینے کے بعد ایک ملازم کو بیلٹ باکس کو خالی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا: اداروں کو متحد کرنے کے چیلنج کے سامنے ایک نئی حکومت
گزشتہ روز جنیوا میں لیبیا ڈائیلاگ فورم کے شرکا کے ذریعہ نئی حکومت کے انتخاب کے حق میں اپنے ووٹ دینے کے بعد ایک ملازم کو بیلٹ باکس کو خالی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوئٹزرلینڈ کے جنیوا کی میزبانی میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ملک میں انتقالی مرحلہ کی قیادت کرنے کے لئے ایک نئے ایگزیکٹو اتھارٹی منتخب کرنے کے سلسلہ میں پانچ روزہ اجلاس کے بعد لیبیا کا پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کامیاب ہوگیا ہے۔
توقع کے برخلاف وہ تیسری فہرست کامیاب ہو چکی ہے جس میں محمد المنفی صدارتی کونسل کے چیئرمین کے طور پر منتخب کئے گئے ہیں، موسی الکونی اور عبد اللہ اللافی کو رکن اور عبد الحمید دبیبہ بطور وزیر اعظم منتخب کیا گیا ہے اور اس بالمقابہ وہ فہرست ناکام ہو چکی ہے جس میں موجودہ پارلیمنٹ کے اسپیکر عقیلہ صالح اور وفاقی حکومت میں وزیر داخلہ فتحی باشاغا شامل تھے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)