کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بائیڈن کی اس تقریر کو جس میں انہوں نے اپوزیشن الیکسی ناویلنی کی رہائی پر زور دیا ہے بہت ہی مخالفانہ اور غیر تعمیری قرار دیا ہے اور اس سلسلہ میں اپنے افسوس کا بھی اظہار کیا ہے۔
دوسری طرف ماسکو میں یوروپی سفارت کاری کے سربراہ جوزپ بوریل کی موجودگی کے ساتھ ہی اور اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کے چند گھنٹوں بعد ماسکو نے 3 یورپی سفارت کاروں کو جن میں ایک جرمنی، دوسرے سویڈش اور تیسرے پولینڈ کے ہیں ان کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ انہوں نے دو ہفتے قبل ناویلنی کی حمایت میں ہونے والی احتجاجی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)
ہفتہ 24 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 06 فروری 2021ء شماره نمبر [15411]