ماسکو نے بائیڈن کی معاندانہ تقریر پر کیا حملہ

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں یوروپی سفارت کاری کے سربراہ جوزپ بوریل کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں یوروپی سفارت کاری کے سربراہ جوزپ بوریل کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

ماسکو نے بائیڈن کی معاندانہ تقریر پر کیا حملہ

روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں یوروپی سفارت کاری کے سربراہ جوزپ بوریل کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو گزشتہ روز ماسکو میں یوروپی سفارت کاری کے سربراہ جوزپ بوریل کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
روس، مغرب، امریکہ اور یوروپ کے مابین تناؤ کی سطح میں اضافہ ہوا ہے کیونکہ کرملین نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کے بارے میں ان کی تقریر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے معاندانہ قرار دیا ہے۔

کرملین کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بائیڈن کی اس تقریر کو جس میں انہوں نے اپوزیشن الیکسی ناویلنی کی رہائی پر زور دیا ہے بہت ہی مخالفانہ اور غیر تعمیری قرار دیا ہے اور اس سلسلہ میں اپنے افسوس کا بھی اظہار کیا ہے۔

دوسری طرف ماسکو میں یوروپی سفارت کاری کے سربراہ جوزپ بوریل کی موجودگی کے ساتھ ہی اور اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کے چند گھنٹوں بعد ماسکو نے 3 یورپی سفارت کاروں کو جن میں ایک جرمنی، دوسرے سویڈش اور تیسرے پولینڈ کے ہیں ان کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ انہوں نے دو ہفتے قبل ناویلنی کی حمایت میں ہونے والی احتجاجی سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔(۔۔۔)

 ہفتہ 24 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 06 فروری 2021ء شماره نمبر [15411]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]