امریکہ شام میں اپنے اہداف کی حد کو کم کرے گا

مارچ 2019 میں مشرقی شام کے "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کے قریب سابق امریکی سفیر ولیم روبیک  کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مارچ 2019 میں مشرقی شام کے "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کے قریب سابق امریکی سفیر ولیم روبیک کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

امریکہ شام میں اپنے اہداف کی حد کو کم کرے گا

مارچ 2019 میں مشرقی شام کے "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کے قریب سابق امریکی سفیر ولیم روبیک  کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مارچ 2019 میں مشرقی شام کے "شامی ڈیموکریٹک فورسز" کے کمانڈر مظلوم عبدی کے قریب سابق امریکی سفیر ولیم روبیک کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
مغربی عہدیداروں کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ شام میں اپنے ان اہداف کی حد کو کم کرنے کی طرف اپنا رخ کرنے جارہی ہے جو اب اس کے لئے ترجیح کے قابل نہیں ہے اور یہ اقدام ان کی ٹیم کی طرف سے کئے جانے والے جائزے کے اختتام پر لیا گیا ہے۔

شمال مشرقی شام میں واشنگٹن کے سابق ایلچی امریکی سفیر ولیم روبک نے پرسو شام الشرق الاوسط کے ساتھ ٹیلیفون انٹرویو میں کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال میں امریکہ اپنے معاملہ کے سلسلہ میں جلد باز نہیں ہے اور اس سلسلہ میں بائیڈن کی ٹیم کے سامنے ایک موقع ہے تاکہ وہ اس سے متعلق چار سوالوں کے جواب دے اور وہ سوال یہ ہیں کہ کیا شام کو ترجیح دی جائے گی؟ امریکی اہداف کیا ہیں؟ ان اہداف کو حاصل کرنے کے لئے کون سے ہتھیار دستیاب ہیں؟ شامی عوام کے لئے انسانی ہمدردی کیا ہے؟ انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ کیا شام کے علاقوں کو حکومت کے کنٹرول سے باہر رکھنا امریکہ کے مفاد میں ہے؟ کیا ہمارے مفاد میں ہے کہ یہ علاقے الگ تھلگ ہی رہیں اور "آئی ایس آئی ایس" وہاں پروان چڑھے؟(۔۔۔)

اتوار 25 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 07 فروری 2021ء شماره نمبر [15412]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]