الشرق الاوسط کے ساتھ سلیم کی بہن کی گفتگو: ہم قتل کرنے والے کو جانتے ہیں اور ہمیں تفتیش کی ضرورت نہیں ہے

لقمان سلیم کی بہن رشا الامیر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لقمان سلیم کی بہن رشا الامیر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

الشرق الاوسط کے ساتھ سلیم کی بہن کی گفتگو: ہم قتل کرنے والے کو جانتے ہیں اور ہمیں تفتیش کی ضرورت نہیں ہے

لقمان سلیم کی بہن رشا الامیر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
لقمان سلیم کی بہن رشا الامیر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ جمعرات کو قتل ہونے والا لبنانی مخالف حزب اللہ کارکن لوکمان سلیم کا کنبہ ، کسی بین الاقوامی عدالت یا لبنانی عدلیہ کا سہارا نہیں لینا چاہتا ہے ، کیونکہ وہ قاتل کو جانتے ہیں۔

بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں واقع فیملی کے گھر میں ان کی بہن رشا الامیر نے الشرق الاوسط سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے بھائی کے قتل کے بارے میں حقیقت معلوم کرنے کے لئے کسی بین الاقوامی عدالت یا لبنانی عدلیہ میں نہیں جانا چاہتی ہیں؛ کیونکہ وہ حقیقت جانتی ہیں اور یہ ان کے لئے کافی ہے۔

رشا الامیر نے مسیح علیہ السلام کے اس جملہ کو دہرایا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اپنے دشمنوں سے پیار کرو اور ان لوگوں کے ساتھ اچھا کرو جو تم سے نفرت کرتے ہیں اور اس بات پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ابھی معافی کے بارے میں بات کرنا بہت جلد بازی ہوگی لیکن میں ہمیشہ سوچتی ہوں کہ کوئی شخص اپنے دشمنوں کے ساتھ کیسے زندگی گزار سکتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 25 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 07 فروری 2021ء شماره نمبر [15412]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]