"کورونا" کی واپسی کی وجہ سے خلیج میں دوبارہ بندش کا ماحول ہو سکتا ہے

جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"کورونا" کی واپسی کی وجہ سے خلیج میں دوبارہ بندش کا ماحول ہو سکتا ہے

جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کورونا وائرس کے انفیکشن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے نتیجے میں بندش کا منظر خلیجی ممالک میں واپس آگیا ہے جبکہ وائرس کے تناؤ میں نئی ​​تبدیلیوں کے وزن کے تحت دنیا کے ممالک میں ویکسینیشن مہم چل رہی ہے۔

اس سال متوقع معاشی بحالی کے عمل کے لئے ایک نئے چیلنج کے سلسلہ میں "کوویڈ ۔19" کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی خلیجی ریاستوں نے آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن اقدامات کی طرف جانا شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ روز کی رات یعنی جمعرات کو سعودی عرب میں متعلقہ حکام نے وزارت داخلہ کی جانب سے "کورونا" کی دوسری لہر کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے جاری کردہ نو فیصلوں پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے اور یہ اقدام وزارت صحت کے اس انتباہ کے بعد کیا گیا ہے جس میں اس نے وائرس سے روزانہ انفیکشن کی اعلی تعداد کی نگرانی کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 23 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 05 فروری 2021ء شماره نمبر [15410]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]