"کورونا" کی واپسی کی وجہ سے خلیج میں دوبارہ بندش کا ماحول ہو سکتا ہے

جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

"کورونا" کی واپسی کی وجہ سے خلیج میں دوبارہ بندش کا ماحول ہو سکتا ہے

جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
جدہ کے ایک رہائشی شخص کی کی جانے والی لیبارٹری جانچ کے دوران ایک سعودی صحت کی خاتون ذمہ دار کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کورونا وائرس کے انفیکشن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے نتیجے میں بندش کا منظر خلیجی ممالک میں واپس آگیا ہے جبکہ وائرس کے تناؤ میں نئی ​​تبدیلیوں کے وزن کے تحت دنیا کے ممالک میں ویکسینیشن مہم چل رہی ہے۔

اس سال متوقع معاشی بحالی کے عمل کے لئے ایک نئے چیلنج کے سلسلہ میں "کوویڈ ۔19" کی تعداد میں اضافہ ہونے کے ساتھ ہی خلیجی ریاستوں نے آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن اقدامات کی طرف جانا شروع کر دیا ہے۔

گزشتہ روز کی رات یعنی جمعرات کو سعودی عرب میں متعلقہ حکام نے وزارت داخلہ کی جانب سے "کورونا" کی دوسری لہر کے پھیلاؤ سے نمٹنے کے لئے جاری کردہ نو فیصلوں پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے اور یہ اقدام وزارت صحت کے اس انتباہ کے بعد کیا گیا ہے جس میں اس نے وائرس سے روزانہ انفیکشن کی اعلی تعداد کی نگرانی کی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 23 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 05 فروری 2021ء شماره نمبر [15410]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]