لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش
TT

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش
لبنانی حکومت کے قیام اور زندگی اور معاشی بحرانوں کے بڑھ جانے کے بعد اپنی نوعیت کے پہلی دعوت کے طور پر مارونائٹ پیٹریاچ نے لبنانی فائل کو بین الاقوامی بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کی تباہ حال صورتحال کا تقاضا ہے کہ اس کا معاملہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کیا جائے۔

گزشتہ روز اتوار کو ایک خطبہ میں راعی نے کہا ہے کہ ہم حق کا مطالبہ کرتے نہیں تھکیں گے اور ہمارے لوگ سفر نہیں کریں گے وہ بلکہ یہیں رہیں گے اور وہ پھر سے سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنے حقوق کا مطالبہ کریں گے اور وہ بغاوت کریں گے اور محاسبہ بھی کریں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ تمام لبنانی، عرب اور بین الاقوامی اقدامات اور ثالثی ختم ہو چکی ہے اور اس کا کوئی فائدہ سامنے نہیں آیا ہے۔

اس کے علاوہ "ترقی اور لبریشن" بلاک کے ایک رکن  نائب انور الخلیل نے کہا ہے کہ لبنان کو دو حل درپیش ہیں: یا تو پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے اقدام کو لیا جائے یا اقوام متحدہ کے دستاویز کے سات نمبر بند کے تحت حل مسلط کیا جائے۔(۔۔۔)

پیر 26 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 08 فروری 2021ء شماره نمبر [15413]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]