لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش
TT

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش
لبنانی حکومت کے قیام اور زندگی اور معاشی بحرانوں کے بڑھ جانے کے بعد اپنی نوعیت کے پہلی دعوت کے طور پر مارونائٹ پیٹریاچ نے لبنانی فائل کو بین الاقوامی بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کی تباہ حال صورتحال کا تقاضا ہے کہ اس کا معاملہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کیا جائے۔

گزشتہ روز اتوار کو ایک خطبہ میں راعی نے کہا ہے کہ ہم حق کا مطالبہ کرتے نہیں تھکیں گے اور ہمارے لوگ سفر نہیں کریں گے وہ بلکہ یہیں رہیں گے اور وہ پھر سے سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنے حقوق کا مطالبہ کریں گے اور وہ بغاوت کریں گے اور محاسبہ بھی کریں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ تمام لبنانی، عرب اور بین الاقوامی اقدامات اور ثالثی ختم ہو چکی ہے اور اس کا کوئی فائدہ سامنے نہیں آیا ہے۔

اس کے علاوہ "ترقی اور لبریشن" بلاک کے ایک رکن  نائب انور الخلیل نے کہا ہے کہ لبنان کو دو حل درپیش ہیں: یا تو پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے اقدام کو لیا جائے یا اقوام متحدہ کے دستاویز کے سات نمبر بند کے تحت حل مسلط کیا جائے۔(۔۔۔)

پیر 26 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 08 فروری 2021ء شماره نمبر [15413]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]