لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش
TT

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش

لبنان کے مسئلے کو عالمی بنانے کی کوشش
لبنانی حکومت کے قیام اور زندگی اور معاشی بحرانوں کے بڑھ جانے کے بعد اپنی نوعیت کے پہلی دعوت کے طور پر مارونائٹ پیٹریاچ نے لبنانی فائل کو بین الاقوامی بنانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان کی تباہ حال صورتحال کا تقاضا ہے کہ اس کا معاملہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ایک بین الاقوامی کانفرنس میں پیش کیا جائے۔

گزشتہ روز اتوار کو ایک خطبہ میں راعی نے کہا ہے کہ ہم حق کا مطالبہ کرتے نہیں تھکیں گے اور ہمارے لوگ سفر نہیں کریں گے وہ بلکہ یہیں رہیں گے اور وہ پھر سے سڑکوں پر نکلیں گے اور اپنے حقوق کا مطالبہ کریں گے اور وہ بغاوت کریں گے اور محاسبہ بھی کریں گے اور انہوں نے مزید کہا کہ تمام لبنانی، عرب اور بین الاقوامی اقدامات اور ثالثی ختم ہو چکی ہے اور اس کا کوئی فائدہ سامنے نہیں آیا ہے۔

اس کے علاوہ "ترقی اور لبریشن" بلاک کے ایک رکن  نائب انور الخلیل نے کہا ہے کہ لبنان کو دو حل درپیش ہیں: یا تو پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری کے اقدام کو لیا جائے یا اقوام متحدہ کے دستاویز کے سات نمبر بند کے تحت حل مسلط کیا جائے۔(۔۔۔)

پیر 26 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 08 فروری 2021ء شماره نمبر [15413]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]