بائیڈن اور خامنئی جوہری معاہدہ میں واپسی کے لئے اپنے شروط پر قائم ہیں

بائیڈن اور خامنئی جوہری معاہدہ میں واپسی کے لئے اپنے شروط پر قائم ہیں
TT

بائیڈن اور خامنئی جوہری معاہدہ میں واپسی کے لئے اپنے شروط پر قائم ہیں

بائیڈن اور خامنئی جوہری معاہدہ میں واپسی کے لئے اپنے شروط پر قائم ہیں
کل امریکی صدر جو بائیڈن اور ایرانی رہنماء علی خامنئی ایٹمی معاہدے میں واپسی کے لئے پہلے اقدام کے طور پر اپنے اپنے شرائط پر قائم نظر آئے ہیں اور بائیڈن نے (سی بی ایس) کے اس سوال کے جواب میں  جس میں پوچھا گیا کہ کیا واشنگٹن مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے پہلے پابندیوں کو ختم کرے گا "نہیں" کا لفظ استعمال کرنے پر اکتفاء کیا ہے اور انہوں نے صرف اس وقت اپنا سر مثبت طور پر ہلایا جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا ایران کو پہلے یورینیم کی افزودگی روکنی چاہئے۔

بائیڈن کے مؤقف کے سامنے آنے سے چند گھنٹے قبل ایران کے سپریم لیڈر علی خامنئی نے کہا کہ ایران جوہری معاہدہ کی پابندی اس وقت کرے گا جب امریکہ عملی طور پر تمام پابندیوں کو ختم کر دے گا اور اس سلسلہ میں الفاظ اور کاغذی کاروائی کام نہیں کرے گا۔(۔۔۔)

پیر 26 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 08 فروری 2021ء شماره نمبر [15413]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]