میانمار میں 2007 سے اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ

کل منڈالے میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل منڈالے میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
TT

میانمار میں 2007 سے اب تک کا سب سے بڑا مظاہرہ

کل منڈالے میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
کل منڈالے میں ہونے والے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
سنہ 2007 میں ہونے والے عوامی احتجاج کے بعد سب سے بڑے اجتماع میں سویلین حکومت کے ڈی فیکٹو سربراہ آنگ سان سوچی کو بے دخل کرنے والے فوجی بغاوت کے خلاف گزشتہ روز ہزاروں برمی باشندوں نے ملک بھر میں مظاہرہ کیا ہے۔
 
فرانس پریس ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ متعدد تخمینے کے مطابق رنگون میں ملک کی اقتصادی دارالحکومت کے بلدیہ کی عمارت کے سامنے مظاہرین جمع ہو چکے ہیں جن کی تعداد قریب ایک لاکھ ہے اور فسادات پولیس نے بھی اپنی بھاری نفری کو تعینات کر دیا ہے ​​اور دوسرے بڑے اجتماعات بھی ملک کے متعدد شہروں میں ہوئے ہیں جن کی آبادی 54 ملین ہے جیسے منڈالے (وسط) میں ہے۔

رنگون سے شمال میں 350 کلومیٹر کی دوری پر واقع دارالحکومت نیپائڈاو میں سینکڑوں افراد خاص طور پر حکمران فوجی طبقے کے ذریعہ تعمیر کیے گئے شہر کے بڑے بولیورڈس پر اپنی گاڑیوں کے ہورنوں کو بجاتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور یہ اکثر پیدل چلنے والوں سے خالی رہتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 26 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 08 فروری 2021ء شماره نمبر [15413]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]