سعودی ولی عہد شہزادہ نے قانونی اصلاحات کا کیا آغاز

سعودی ولی عہد شہزادہ نے قانونی اصلاحات کا کیا آغاز
TT

سعودی ولی عہد شہزادہ نے قانونی اصلاحات کا کیا آغاز

سعودی ولی عہد شہزادہ نے قانونی اصلاحات کا کیا آغاز
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبد العزیز نے اعلان کیا ہے کہ اس عائلی قوانین کے نظام کا مسودہ جس کا مطالعہ کیا جارہا ہے ان چار مسودوں میں سے ایک ہے جس کی تیاری کے سلسلہ میں متعلقہ حکام تیاری پر کام کر رہے ہیں اور انہوں نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ قانون ساز اصولوں کے مطابق مطالعہ اور جائزہ لینے کے لئے وزراء کونسل اور اس کی ایجنسیوں کو بھیجا جائے گا تاکہ اس کے نظام کے مطابق شوریٰ کونسل کے پاس بھیجنے کی تیاری ہو سکے اور پھر اس سلسلے میں آئین کے اصولوں کے مطابق اسے جاری کیا جائے گا۔

ولی عہد شہزادہ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ عائلی قوانین کے نظام کا مسودہ، سول لین دین کے نظام کا مسودہ، صوابدیدی جرمانے کے لئے مسودہ اور ڈرافٹ ڈیفنسری نظام ان اصلاحات کی ایک نئی لہر کی نمائندگی کریں گے جو فیصلوں کی پیش گوئی میں اہم کردار ادا کریں گے ، ان سے شفافیت کی سطح بلند ہوگی، عدالتی ایجنسیوں کی کارکردگی کی سالمیت اور کارکردگی اور طریقہ کار اور قابو پانے کے طریقہ کار کی اہمیت میں اضافہ ہوگا اور انصاف کے اصولوں کو حاصل کرنے کے لئے ایک بنیادی ستون کی حیثیت قرار پائے گی۔(۔۔۔)

منگل 27 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 09 فروری 2021ء شماره نمبر [15414]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]