"عرب وزارت" کے سامنے "1967 کی سرحدوں" پر ایک فلسطینی ریاستhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2798266/%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%88%D8%B2%D8%A7%D8%B1%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D9%85%D9%86%DB%92-1967-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86%DB%8C-%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA
"عرب وزارت" کے سامنے "1967 کی سرحدوں" پر ایک فلسطینی ریاست
گزشتہ روز قاہرہ میں عرب وزرائے خارجہ کی میٹنگ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (لیگ آف عرب اسٹیٹس)
گزشتہ روز قاہرہ میں منعقدہ اپنے غیر معمولی اجلاس میں عرب وزرائے خارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امن عمل کو بحال کرنے کے لئے مزید کوششیں کریں جس سے 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام ہو سکے اور مشرقی بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت بنایا جا سکے اور انہوں نے یہ بھی تصدیق کی ہے کہ عرب ممالک اپنی سرزمین پر خودمختاری اور اس کے تقدس کے تحفظ کے لئے ریاست فلسطین کے حق کا دفاع جاری رکھیں گے۔
اپنے خطاب میں سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان بن عبد اللہ نے کہا ہے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہوکر اور فلسطین کے مسئلے کے ایک منصفانہ اور جامع حل تک پہنچنے کے مقصد کے لئے تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہوئے سعودی عرب کا موقف ثابت ہے اور امن ایک اسٹریٹجک انتخاب ہے جس سے خطے کے استحکام کی ضمانت ہو سکتی ہے اور انہوں نے ژوید کہا کہ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ امن عمل کو بحال کرنے کے لئے مزید کوششیں کریں جس سے 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہو سکے اور اس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو سکے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔