ریاض میں لینڈرنگ کی آمد کے ساتھ ہی حوثی جارحیت

گزشتہ روز جنوبی سعودی عرب میں ابہا ہوائی اڈے پر ہونے والی حوثی جارحیت کے نتیجے میں ایک شہری طیارہ کو نقصان پہنچا ہے اور فریم میں استعمال شدہ ہلاک کردہ "ڈرون" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز جنوبی سعودی عرب میں ابہا ہوائی اڈے پر ہونے والی حوثی جارحیت کے نتیجے میں ایک شہری طیارہ کو نقصان پہنچا ہے اور فریم میں استعمال شدہ ہلاک کردہ "ڈرون" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
TT

ریاض میں لینڈرنگ کی آمد کے ساتھ ہی حوثی جارحیت

گزشتہ روز جنوبی سعودی عرب میں ابہا ہوائی اڈے پر ہونے والی حوثی جارحیت کے نتیجے میں ایک شہری طیارہ کو نقصان پہنچا ہے اور فریم میں استعمال شدہ ہلاک کردہ "ڈرون" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
گزشتہ روز جنوبی سعودی عرب میں ابہا ہوائی اڈے پر ہونے والی حوثی جارحیت کے نتیجے میں ایک شہری طیارہ کو نقصان پہنچا ہے اور فریم میں استعمال شدہ ہلاک کردہ "ڈرون" کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (الشرق الاوسط)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے اس حملے کا اعلان کیا ہے جسے اس نے جنگی جرم قرار دیا ہے لیکن حوثی ملیشیاؤں نے ایک ڈرون بم کے ذریعہ ابہا بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنانے والے اقدام کی نفی کی ہے جبکہ اتحادی فوج کے دفاع نے دو دیگر ڈرونوں کے حملے کو روک دیا ہے جس میں سعودی شہری علاقوں کو نشانہ بنانے والے تھے۔

اتحاد نے کہا ہے کہ اس حملے کے نتیجے میں ایک سویلین طیارہ ایئر پورٹ گراؤنڈ پر آگ کی زد میں آگیا تھا لیکن بعد میں آگ قابو پا لیا گیا ہے۔

حوثیوں کی یہ جارحیت یمن کے لئے امریکہ کے خصوصی مندوب ٹیم لینڈرنگ کے ذریعہ اپنی تقرری کے بعد پچھلے ہفتے اپنے پہلے غیر ملکی سفر پر ریاض پہنچنے کے ساتھ ہی سامنے آئی ہے اور سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے امریکی ایلچی اور اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھیس کا استقبال کیا ہے اور ان سے یمن کی فائل اور حوثی حملوں پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔

جمعرات 29 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 11 فروری 2021ء شماره نمبر [15416]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]