الصدر نے کیا اقوام متحدہ کی نگرانی کو قبول

الصدر نے کیا اقوام متحدہ کی نگرانی کو قبول
TT

الصدر نے کیا اقوام متحدہ کی نگرانی کو قبول

الصدر نے کیا اقوام متحدہ کی نگرانی کو قبول
صدری تحریک کے رہنما مقتدی الصدر نے کل اگلے اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات کے سلسلہ میں اقوام متحدہ کی نگرانی کے لئے اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے عراقی شیعہ اتفاق رائے کو توڑ دیا ہے۔

نجف کے ضلع الحنانہ میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں الصدر نے اقوام متحدہ کے زیر نگرانی عراق میں قبل از وقت انتخابات کے انعقاد کی حمایت کا اظہار کیا ہے اور الصدر نے یہ بھی کہا ہے کہ میں دھوکہ دہی نہیں چاہتا۔۔۔ اسی لئے میں اقوام متحدہ سے اس کی نگرانی کے لئے مداخلت کی درخواست کرتا ہوں اور الصدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ابتدائی انتخابات کی بین الاقوامی نگرانی مطلوبہ ہے لیکن شرط یہ ہے کہ دوسرے علاقائی اور بین الاقوامی ممالک کو ہمارے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہئے۔(۔۔۔)

جمعرات 29 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 11 فروری 2021ء شماره نمبر [15416]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]