یورینیم دھات کی تیاری کے ساتھ ایران بم کے قریب ہوگیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2801341/%DB%8C%D9%88%D8%B1%DB%8C%D9%86%DB%8C%D9%85-%D8%AF%DA%BE%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A8%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%DB%81%D9%88%DA%AF%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
یورینیم دھات کی تیاری کے ساتھ ایران بم کے قریب ہوگیا ہے
کل تہران کے مغرب میں واقع آزادی چوک میں پاسداران انقلاب کے ذریعہ اپنے بیلسٹک میزائلوں کی نمائش کرتے ہوئے ایرانی انقلاب کی یاد میں موٹرسائیکل ریلی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
لندن: عادل السالمی
TT
TT
یورینیم دھات کی تیاری کے ساتھ ایران بم کے قریب ہوگیا ہے
کل تہران کے مغرب میں واقع آزادی چوک میں پاسداران انقلاب کے ذریعہ اپنے بیلسٹک میزائلوں کی نمائش کرتے ہوئے ایرانی انقلاب کی یاد میں موٹرسائیکل ریلی کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
گزشتہ روز رپودٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران نے یورینیم دھات تیار کرنے کے خطرہ کو نافذ کر دیا ہے اور ان رپورٹوں میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے گزشتہ شام ایک خفیہ رپورٹ میں رکن ممالک کو آگاہ کیا ہے کہ ایران نے یہ دھات تیار کرنا شروع کر دیا ہے جو جوہری بم کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ نیو یارک ٹائمز نے گزشتہ روز اسرائیلی انٹیلیجنس عہدیداروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کا ماننا ہے کہ ایران نے قریب تین ایٹمی بم بنانے کے لئے کافی یورینیم جمع کر لیا ہے اور اگر یورینیم کو 90 فیصد تک افزودگی کر لی گئی ہے تو یہ سمجھ لیجئے کہ اسلحہ بنانے کی سطح یہی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]