لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین کو ملی دھمکیاں

گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین کو ملی دھمکیاں

گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پچھلے ہفتے مصنف اور سیاسی کارکن لقمان سلیم کے قتل کے بعد سے ہی لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین کو دھمکیاں ملنی شروع ہو چکی ہیں جن میں سے تازہ ترین واقعہ کل کا ہے جب حزب اللہ کے المنار چینل کی طرف سے ایک اعلی نشریاتی اخبار کے بعد مخالفین میں سے متعدد افراد کے ناموں اور تصاویر کی فہرست شائع کی گئی ہے۔

ان شخصیات میں سے ایک نے اس مہم پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جسے انہوں نے ایک نازک مرحلے کے طور پر بیان کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے  کہ اس کے پیچھے جو ادارہ یا پارٹی کھڑی ہے وہ معلوم ہے ور اس فہرست میں شامل ناموں میں صحافی علی الامین کا بھی نام ہے اور جو بڑھتی ہوئی مہم کے تناظر میں ہو رہا ہے اس سے ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو اس اختیار پر اعتراض ظاہر کرتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 29 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 11 فروری 2021ء شماره نمبر [15416]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]