لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین کو ملی دھمکیاں

گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین کو ملی دھمکیاں

گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز بیروت میں فوجی عدالت کے سامنے طرابلس کے حالیہ مظاہروں کے بعد زیرحراست افراد کے اہل خانہ کے اجتماع کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
پچھلے ہفتے مصنف اور سیاسی کارکن لقمان سلیم کے قتل کے بعد سے ہی لبنان میں حزب اللہ کے مخالفین کو دھمکیاں ملنی شروع ہو چکی ہیں جن میں سے تازہ ترین واقعہ کل کا ہے جب حزب اللہ کے المنار چینل کی طرف سے ایک اعلی نشریاتی اخبار کے بعد مخالفین میں سے متعدد افراد کے ناموں اور تصاویر کی فہرست شائع کی گئی ہے۔

ان شخصیات میں سے ایک نے اس مہم پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا جسے انہوں نے ایک نازک مرحلے کے طور پر بیان کیا ہے اور یہ بھی کہا ہے  کہ اس کے پیچھے جو ادارہ یا پارٹی کھڑی ہے وہ معلوم ہے ور اس فہرست میں شامل ناموں میں صحافی علی الامین کا بھی نام ہے اور جو بڑھتی ہوئی مہم کے تناظر میں ہو رہا ہے اس سے ان لوگوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو اس اختیار پر اعتراض ظاہر کرتے ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 29 جمادی الآخر 1442 ہجرى – 11 فروری 2021ء شماره نمبر [15416]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]