عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی سے متعلق لیبیا کے معاہدے کے لئے بین الاقوامی تحریکhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2801366/%D8%B9%D8%A8%D9%88%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%AF%D8%B2%DB%8C%DA%A9%D9%B9%D9%88-%D8%A7%D8%AA%DA%BE%D8%A7%D8%B1%D9%B9%DB%8C-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%AA%D8%B9%D9%84%D9%82-%D9%84%DB%8C%D8%A8%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%DA%A9
عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی سے متعلق لیبیا کے معاہدے کے لئے بین الاقوامی تحریک
واشنگٹن: علی بردی
TT
TT
عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی سے متعلق لیبیا کے معاہدے کے لئے بین الاقوامی تحریک
سلامتی کونسل نے لیبیا کی جماعتوں کے عارضی ایگزیکٹو اتھارٹی کو تفویض کرنے کے معاہدے پر مزید حوصلہ افزائی کی ہے اور اس سے 24 دسمبر 2021 کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی قومی انتخابات کے انعقاد کی تیاری کے لئے ایک نئی جامع حکومت تشکیل دینے کے لئے جلد اتفاق رائے کرنے پر زور دیا ہے اور کونسل نے تمام فریقین سے فائر بندی معاہدے کو نافذ کرنے اور تمام ممالک سے تمام غیر ملکی افواج اور کرائے کے فوجیوں کو اس ملک سے واپس لینے کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔
مشاورت کے بعد سلامتی کونسل کے ممبروں نے متفقہ طور پر رواں ماہ کے لئے کونسل کی خاتون صدر اور برطانوی مندوب باربرا ووڈورڈ کے ایک بیان کی منظوری دی ہے جنہوں نے کہا ہے کہ کونسل نے اس معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے جسے لیبیا پولیٹیکل ڈائیلاگ فورم کے ذریعے طے کیا گيا ہے تاکہ ملک کو انتخابات تک لے جانے کے لئے عبوری ایگزیکٹو اتھارٹی کو ذمہ دار بنایا جا سکے اور انہوں نے اسے اس عمل کو ایک اہم سنگ میل کے طور پر سمجھا ہے۔(۔۔۔)
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4792611-%DA%88%DB%8C%D9%88%D9%88%D8%B3-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D9%81%D9%88%D8%B1%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D9%86%D9%88%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D9%85%D8%B6%D8%A8%D9%88%D8%B7-%D9%82%D9%84%D8%B9%DB%81
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT
TT
"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔
ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)