روس نے شامی حکومت کی افواج کو اسرائیل کے قریب لا کھڑا کیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2801386/%D8%B1%D9%88%D8%B3-%D9%86%DB%92-%D8%B4%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D9%88%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D9%84%D8%A7-%DA%A9%DA%BE%DA%91%D8%A7-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
روس نے شامی حکومت کی افواج کو اسرائیل کے قریب لا کھڑا کیا ہے
درعا کے مغرب میں واقع طفس میں کل روسی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر میجر جنرل حسام لوقا کو روسی اور شامی افسران کے ساتھ دیکھا حا سکتا ہے (درعا نیوز)
درعا: ریاض الزین ۔ لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
روس نے شامی حکومت کی افواج کو اسرائیل کے قریب لا کھڑا کیا ہے
درعا کے مغرب میں واقع طفس میں کل روسی انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر میجر جنرل حسام لوقا کو روسی اور شامی افسران کے ساتھ دیکھا حا سکتا ہے (درعا نیوز)
کل شامی حکومت کی افواج روسی سرپرستی میں درعا کے مغرب میں واقع طفس شہر میں داخل ہو چکی ہیں جس سے جنوبی شام کے مقبوضہ گولان میں اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے سلسلے میں داخل ہوگئی ہیں۔
گزشتہ روز سیریئن آبزرویٹری برائے ہیومن رائٹس اور عینی شاہدین نے اطلاع دی ہے کہ حکومتی فورسز اور اس سے وابستہ میڈیا درعا گورنریٹ کے مغربی دیہی علاقوں میں واقع طفس میں کچھ سرکاری صدر دفاتر، الہال بازار اور جنوبی علاقہ میں داخل ہو چکی ہے اور یہ پیر کی شام کو روس کے تعاون سے سنٹرل کمیٹی اور سلامتی کمیٹی کے مابین معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے ہوا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]