اتحاد نے جنوبی سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل کو تباہ کرتے ہوئے مرتکب افراد کو دی دھمکیاں https://urdu.aawsat.com/home/article/2801411/%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%86%D9%88%D8%A8%DB%8C-%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DB%8C%D9%84%D8%B3%D9%B9%DA%A9-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D8%B1%D8%AA%DB%92-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%D9%85%D8%B1%D8%AA%DA%A9%D8%A8-%D8%A7%D9%81%D8%B1%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%DB%8C
اتحاد نے جنوبی سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل کو تباہ کرتے ہوئے مرتکب افراد کو دی دھمکیاں
گزشتہ روز ریاض میں لینڈرنگ سے ملنے والی ٹیم کو دیکھا جا سکتا ہے (ایس پی اے)
یمن میں قانون کی حمایت کرنے والے اتحاد نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ اس نے جنوبی سعودی عرب کے شہر خمیس مشیط شہر کی طرف حوثیوں کے ذریعہ داغے جانے والے بیلسٹک میزائل اور دو ڈرون بموں کو ہلاک کر دیا ہے اور اتحاد نے اپنے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ترکی المالکی کے ایک بیان میں بین الاقوامی انسانی قانون اور اس کے روایتی قوانین کے مطابق دہشت گردی کے حملوں کے منصوبہ سازوں اور قصورواروں کو سختی سے محاسبہ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
یہ بات اس وقت سامنے آتی ہے جب یمن میں امریکی خصوصی مندوب ٹیم لینڈرنگ اور یمن کے لئے اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفھتیس اور سعودی اور یمنی عہدیداروں کے ساتھ گزشتہ دو روز کے درمیان سعودی دارالحکومت ریاض میں کئی ملاقاتیں ہوت ہیں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]