مصر نے نیل کے پانی میں اپنے حقوق کو متاثر کرنے والے ہر اقدام کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/2802351/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D9%86%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%BE%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%92-%D8%AD%D9%82%D9%88%D9%82-%DA%A9%D9%88-%D9%85%D8%AA%D8%A7%D8%AB%D8%B1-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DB%81%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D8%AA%D8%B1%D8%AF
مصر نے نیل کے پانی میں اپنے حقوق کو متاثر کرنے والے ہر اقدام کو کیا مسترد
قاہرہ میں سیسی اور افریقی یونین کمیشن کے چیئرپرسن کے مابین ہوئۓ مذاکرات (مصری صدارت)
مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی نے ایتھوپیا کے "نہضہ ڈیم" کے بارے میں ایک لازمی قانونی معاہدے کی تشکیل کی ضرورت کے سلسلہ میں اپنے ملک کے ثابت اصولوں پر زور دیا ہے اور نیل کے پانی میں مصر کے حقوق کو متاثر کرنے والے ہر طرح کے عمل یا کاروائی کو مسترد کیا ہے اور گزشتہ روز صدر السیسی نے قاہرہ میں اس افریقی یونین سربراہی اجلاس کے انعقاد سے کچھ دن قبل افریقی یونین کمیشن کے چیئرمین موسٰی فقیہ کا استقبال کیا ہے جس کی نگرانی میں مصر، ایتھوپیا اور سوڈان کے مابین مذاکرات ہو رہے ہیں تاکہ ایک ایسے معاہدے تک پہنچا جا سکے جس سے دریائے نیل کی مرکزی مقام پر ڈیم کو بھرنے اور اسے چالو کرنے کے کام کو باقاعدہ طور پر کیا جا سکے۔
مصری ایوان صدر کے سرکاری ترجمان سفیر بسام راضی کے مطابق اجلاس میں براعظم کی سطح پر متعدد سیاسی امور میں ہونے والی پیشرفت، افریقی براعظم میں متعدد تنازعات میں ہونے والی پیشرفت اور انہیں سیاسی طور پر حل کرنے کی کوششوں کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال کیا گیا ہے اور ان میں سب سے اہم معاملہ افریقی صدی اور لیبیا کی فائل ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]