خلیج میں "کورونا" کے جینیاتی سلسلے کی تلاش جاریخلیج کے وزرائے صحت کو کل ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)https://urdu.aawsat.com/home/article/2802436/%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%88%D8%B1%D9%88%D9%86%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AC%DB%8C%D9%86%DB%8C%D8%A7%D8%AA%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%84%D8%A7%D8%B4-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C%D8%AE%D9%84%DB%8C%D8%AC-%DA%A9%DB%92-%D9%88%D8%B2%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%92-%D8%B5%D8%AD%D8%AA-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%D9%84-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92
خلیج میں "کورونا" کے جینیاتی سلسلے کی تلاش جاریخلیج کے وزرائے صحت کو کل ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
خلیج کے وزرائے صحت کو کل ان کے اجلاس کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
خلیج کے وزرائے صحت نے کل جمعرات کو عملی طور پر منعقدہ ایک غیر معمولی اجلاس کے دوران ماہر وائرسولوجسٹ کے ایک ورکنگ گروپ کو ابھرتے ہوئے کورونا وائرس (کوویڈ - 19) کا جینیاتی مطالعہ کرنے کی ذمہ داری سپرد کی ہے جس کا مقصد خطے میں اس کے پھیلاؤ کو محدود کرنا ہے کیونکہ کیسوں کی تعداد تقریبا 1.3 ملین تک پہنچ گئی ہے اور ان میں تبدیل شدہ وائرس سے متاثرین بھی شامل ہیں۔
وزراء نے "کوویڈ ۔19" کے دوسرے مرحلہ میں اس کی تشخیص اور علاج کے لئے خلیجی گائڈ لکنے کو اپنانے پر اتفاق کیا ہے اور اس بات کو یقینی بنائے جانے پر بھی اتفاق کیا ہے کہ "کوویڈ-19" کی تشخیص کی صورت میں خلیج تعاون کونسل ممالک کے شہریوں کا مفت علاج کیا جائے اور "جی سی سی" کے کسی بھی ملک میں کورونا کے نئے واقعات اور احتیاطی اقدامات کے بارے میں معلومات کے تبادلے کی اہمیت پر زور دینے کے سلسلہ میں بھی اتفاق کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]