بائیڈن ایران کو جوہری ہتھیار سے لیس ہونے کی اجازت کبھی بھی نہیں دیں گے

امریکی صدر کی انتظامیہ نے ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت کبھی بھی نہیں دینے کی تصدیق کر دی ہے (اے بی)
امریکی صدر کی انتظامیہ نے ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت کبھی بھی نہیں دینے کی تصدیق کر دی ہے (اے بی)
TT

بائیڈن ایران کو جوہری ہتھیار سے لیس ہونے کی اجازت کبھی بھی نہیں دیں گے

امریکی صدر کی انتظامیہ نے ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت کبھی بھی نہیں دینے کی تصدیق کر دی ہے (اے بی)
امریکی صدر کی انتظامیہ نے ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے کی اجازت کبھی بھی نہیں دینے کی تصدیق کر دی ہے (اے بی)
گزشتہ روز ایک طرف بڑے یوروپی ممالک نے ایران کو جوہری معاہدے کے متن کی خلاف ورزی جاری رکھنے کے سلسلہ میں آگاہ کیا ہے تو دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وہ ایران کو ایٹمی طور پر مسلح ہونے کی اجازت کبھی بھی نہیں دے گی اور اس سے قطع نظر کہ ایرانی صدارتی انتحابات کی تاریخ قریب آچکی ہے اور اس میں جو بھی کامیاب ہو خواہ اعتدال پسند کامیاب ہوں یا قدامت پسند کامیاب ہوں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ صدر بائیڈن جس دن سے امیدوار بنے ہیں وہ اس سلسلہ میں مکمل واضح ہیں کہوہ جوہری ہتھیاروں سے لیس ایران کو تسلیم نہیں کریں گے اور انہوں نے مزيد کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے ایک سفارتی نقطۂ نظر پر عمل پیرا ہیں جس کی بنیاد پر ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کر سکے گا۔

پرائس سے سوال کیا گیا کہ جون میں ہونے والے ایرانی صدارتی انتخابات کی روشنی میں اس مسئلے سے نمٹنے کے سلسلہ میں کیا ان کی انتظامیہ دوستوں، شراکت داروں، اتحادیوں اور کانگریس کے ساتھ مشوروں کرے گی تو انہوں نے جواب دیا کہ امریکہ خطے میں ہمارے شراکت داروں اور اتحادیوں کی سلامتی اور ہماری قومی سلامتی کے نقطۂ نظر سے اس معاملہ سے نپٹے گا۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 رجب 1442 ہجرى – 13 فروری 2021ء شماره نمبر [15418]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]