عون اور حریری ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں ہوا اضافہ

گزشتہ روز صدر عون اور حریری کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
گزشتہ روز صدر عون اور حریری کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
TT

عون اور حریری ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں ہوا اضافہ

گزشتہ روز صدر عون اور حریری کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
گزشتہ روز صدر عون اور حریری کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
نامزد وزیر اعظم سعد حریری اور صدر جمہوریہ مائکل عون کے دوران ہونے والی ملاقات میں ان کے مابین تقریبا دو ماہ تک جاری رہنے والی دوری کے بعد کوئی نئی بات سامنے نہیں آئی ہے بلکہ اس ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔

اس ملاقات کے بعد حریری نے اعلان کیا ہے کہ حکومت تشکیل دینے کے عمل میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے اور انہوں نے ایک بار پھر کسی بھی فریق کو بلاک کیے بغیر 18 غیرجانبدار خصوصی وزیروں کے چھوٹے گروپ کے سلسلہ میں اپنے موقف پر قائم رہنے کا اعلان کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر حکومت نہیں بنتی ہے تو دیگر ممالک لبنان کی حمایت نہیں کریں گے اور اس کو امداد بھی نہیں فراہم کریں گے۔(۔۔۔)

ہفتہ 02 رجب 1442 ہجرى – 13 فروری 2021ء شماره نمبر [15418]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]