عون اور حریری ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں ہوا اضافہhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2807911/%D8%B9%D9%88%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DB%81%D9%88%D8%A7-%D8%A7%D8%B6%D8%A7%D9%81%DB%81
عون اور حریری ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں ہوا اضافہ
گزشتہ روز صدر عون اور حریری کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
بیروت: محمد شقیر
TT
TT
عون اور حریری ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں ہوا اضافہ
گزشتہ روز صدر عون اور حریری کو ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (دلاتی اور نہرا)
نامزد وزیر اعظم سعد حریری اور صدر جمہوریہ مائکل عون کے دوران ہونے والی ملاقات میں ان کے مابین تقریبا دو ماہ تک جاری رہنے والی دوری کے بعد کوئی نئی بات سامنے نہیں آئی ہے بلکہ اس ملاقات کی وجہ سے ان کے اختلافات میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اس ملاقات کے بعد حریری نے اعلان کیا ہے کہ حکومت تشکیل دینے کے عمل میں کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے اور انہوں نے ایک بار پھر کسی بھی فریق کو بلاک کیے بغیر 18 غیرجانبدار خصوصی وزیروں کے چھوٹے گروپ کے سلسلہ میں اپنے موقف پر قائم رہنے کا اعلان کیا ہے اور اس بات پر زور دیا ہے کہ اگر حکومت نہیں بنتی ہے تو دیگر ممالک لبنان کی حمایت نہیں کریں گے اور اس کو امداد بھی نہیں فراہم کریں گے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]