سینیٹ نے ٹرمپ کو کردیا بری

سینیٹ کے ووٹ کا نتیجہ گزشتہ روز سیشن کی براہ راست نشریات پروگرام کے دوران ظاہر ہوا ہے (ای پی اے)
سینیٹ کے ووٹ کا نتیجہ گزشتہ روز سیشن کی براہ راست نشریات پروگرام کے دوران ظاہر ہوا ہے (ای پی اے)
TT

سینیٹ نے ٹرمپ کو کردیا بری

سینیٹ کے ووٹ کا نتیجہ گزشتہ روز سیشن کی براہ راست نشریات پروگرام کے دوران ظاہر ہوا ہے (ای پی اے)
سینیٹ کے ووٹ کا نتیجہ گزشتہ روز سیشن کی براہ راست نشریات پروگرام کے دوران ظاہر ہوا ہے (ای پی اے)
امریکی سینیٹ نے مقدمے کی سماعت شروع ہونے کے پانچ دن بعد سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بغاوت پر اکسانے کے معاملہ سے بری کردیا ہے کیونکہ ایوان کے 43 اراکین نے 57 افراد کے مقابلے میں ٹرمپ کو بری کرنے کے حق میں ووٹ دیا ہے جبکہ سات ری پبلیکن اپنے ڈیموکریٹک ساتھیوں میں شامل ہوئے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ استغاثہ کی ٹیم سابقہ ​​ریپبلکن صدر کو سزا سنانے کے لئے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

ووٹنگ کے بعد اپنے دفتر کے ذریعہ نشر کردہ ایک بیان میں ٹرمپ نے بہت جلد ہی اپنی دفاعی ٹیم کا شکریہ ادا کر دیا اور اسی طرح انہوں نے کانگریس کے ان سینیٹرز اور ممبروں کا بھی شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے فخر کے ساتھ آئین کا دفاع کیا ہے اور انہوں نے نام لئے بغیر ڈیموکریٹک پارٹی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے اس پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بدنام کرنے، ہجوم کی حوصلہ افزائی کرنے اور انصاف کو سیاسی انتقام کے آلے کی طرف تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

اس تاریخی ووٹ کا معاملہ آخری گھنٹوں میں الجھنوں، پریشانیوں اور حیرتوں کے مناظر کے بعد سامنے آیا ہے کیونکہ سینیٹ نے پراسیکیوشن ٹیم کی درخواست پر آخری وقت میں گواہوں کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ایوان نے اپنے اجلاس ملتوی کردیئے اور دفاع اور استغاثہ کی ٹیموں نے اس معاملے کو کم سے کم نقصان پہنچانے کے ساتھ حل کرنے کے لئے مشاورت کی ہے۔(۔۔۔)

اتوار 03 رجب 1442 ہجرى – 14 فروری 2021ء شماره نمبر [15419]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]