ٹیکے لگانے کی رفتار تیز ہونے کے ساتھ دنیا کو پابندیاں میں کمی کرنے کی بہار کا انتظار ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2807941/%D9%B9%DB%8C%DA%A9%DB%92-%D9%84%DA%AF%D8%A7%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%B1%D9%81%D8%AA%D8%A7%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D8%B2-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%D8%AF%D9%86%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%D9%88-%D9%BE%D8%A7%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%D9%85%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%DA%A9%D8%A7
ٹیکے لگانے کی رفتار تیز ہونے کے ساتھ دنیا کو پابندیاں میں کمی کرنے کی بہار کا انتظار ہے
برطانوی وزیر اعظم کو کل ایک دوا ساز فیکٹری کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ٹیکے لگانے کی رفتار تیز ہونے کے ساتھ دنیا کو پابندیاں میں کمی کرنے کی بہار کا انتظار ہے
برطانوی وزیر اعظم کو کل ایک دوا ساز فیکٹری کا دورہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
دنیا کے بہت سے ممالک کورونا کی وبا سے عائد پابندیوں کو کم کرنے کی امید میں موسم بہار کے منتظر ہیں اور مختلف ممالک کے عہدیداروں نے اس پر خوشی کا اظہار کیا ہے کہ متعدد ممالک میں وبائی بیماریوں کے خلاف ویکسینیشن مہموں میں تیزی آئی ہے اور بندش اور معاشرتی فاصلے کے اقدامات میں کمی بھی آئی ہے اور اس طرح اس سال کے اپریل یا موسم گرما تک معمول کی زندگی میں بتدریج واپسی ہوگی۔
سب سے زیادہ خوش برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نظر آئے ہیں جنھوں نے کل انفرادی طور پر تنہائی کی پابندیوں میں نرمی کا اعلان کرنے کے امکان کے بارے میں خوشی کا اظہار کیا ہے جبکہ ان کی حکومت اس گروپ کے 15 ملین افراد کو قطرے پلانے کے قریب آچکی ہے جن میں اس وائرس کا خطرہ زیادہ ہے اور جانسن جو رواں ماہ کی 22 تاریخ کو تنہائی سے نکلنے کے لئے ایک روڈ میپ کا اعلان کریں گے انہوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ میں پر امید ہوں اور میں اسے تم سے پوشیدہ نہیں رکھوں گا کیونکہ میں واقعتا پر امید ہوں۔۔۔ لیکن ہمیں محتاط رہنا ہوگا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)