فلسطین کے صدر کے عہدے کے لئے برغوتی کے امیدوار ہونے کی امیدhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2807946/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%DB%92-%D8%B9%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D8%A8%D8%B1%D8%BA%D9%88%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF%D9%88%D8%A7%D8%B1-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%D9%85%DB%8C%D8%AF
فلسطین کے صدر کے عہدے کے لئے برغوتی کے امیدوار ہونے کی امید
فلسطینیوں کو غزہ شہر کے ساحل سمندر پر جمعہ کی شام گزارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
فلسطین کے صدر کے عہدے کے لئے برغوتی کے امیدوار ہونے کی امید
فلسطینیوں کو غزہ شہر کے ساحل سمندر پر جمعہ کی شام گزارتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
آج کل فلسطینیوں کواسرائیلی جیل میں بند "فتح" تحریک کے رہنما مروان برغوتی کی طرف سے صدارتی انتخابات کے لئے اپنی امیدواری کے اعلان کا انتظار ہے کیونکہ تحریک کی طرف سے جو بھی باضابطہ طور پر قیادت کے ذریعہ نامزد ہوگا اس کا سخت مقابلہ کرنے والے ہیں اور موجودہ صدر محمود عباس کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔
ابھی تک خود برغوتی یا ان کے وکیل یا اس کے اہل خانہ کی طرف سے کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے لیکن ان کے قریبی ماحول اور اسرائیلیوں کے ذریعہ شائع ہونے والی خبروں سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ صدارت کے عہدے کے لئے انتخاب لڑیں گے اور اختتام تک جنگ جاری رکھیں گے اور یہ اس کے برعکس ہوگا جو 2005 میں ہوا بھی جب وہ ریس سے الگ ہوگئے تھے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]